Friday, October 14, 2011

بیماریوں سے محفوظ رہنے کے چند اصول


بیماریوں سے محفوظ رہنے کے چند اصول




بیماریوں سے محفوظ رہنے کے چند اصول
1. جس طرح ہر علاج کا پرہیز ہوتا ہے بالکل اسی طرح روحانی علاج کے بھی چند پرہیز نہایت ضروری ہیں : اللہتعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں۔ اپنی ہر حاجت اللہ کریم سے پوری ہونے کا یقین کریں مثلاً رزق، اولاد ، صحت اور تمام حاجات صرف اللہ کریم سے مانگیں۔ اللہ ربّ ا لعزّت کے علاوہ کسی بھی جاندار یا بے جان سے یہ یقین رکھنا کہ وہ مجھے رزق دیتا ہے شرک ہے اور مشرک کے لئے معافی نہیں۔ شرک ظلم عظیم ہے۔ چ نماز وقت پر اور باجماعت پوری توجہ اور آرام آرام سے ادا کریں اس سے اِنْ شَآءَاللّٰہُ تَعَالٰی آپ کو ذ ہنی سکون ملے گا۔
2. مسواک کر کے وضو کریں مسواک منہ اور دانتوں کے جملہ امراض کے لئے بے حد مفید ہے اور ثواب بھی زیادہ ہے۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:۔ مسواک منہ کی پاکیزگی اور رب کی رضا مندی کا ذریعہ ہے (نسائی، احمد)
3. دن رات میں کم از کم 100 مرتبہ اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ پڑھیں یا کوئی دوسرا مسنون استغفار کریں اللہ کریم سے معافی مانگنے سے اللہ تعالیٰ گناہ معاف ، دنیاوی تفکرات اور بیماریاں دورکردیتے ہیں۔
4. رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:۔ جو شخص استغفار کو لازم پکڑلے تواللہ اس کے لئے ہر غم  سے نجات اور ہر تنگی سے چھٹکارے کا سامان کر دیتے ہیں اور اسے ایسی جگہ سے روزی عنایت کرتے ہیں جہاں سے اسے وہم و گمان بھی نہ ہو (ابوداؤد، ابن ما  جہ)
5. آمدنی حلال ہو :۔
رسول کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک ایسے آدمی کا ذکر کیا جو لمبے لمبے سفر کرتا ہے اور گرد و غبار میں بھرا ہے پھر آسمان کی طرف ہاتھ اٹھاتا ہے اور کہتا ہے کہ اے رب، اے رب، حالانکہ اس کا کھانا پینا سب حرام ہے اور غذا و لباس حرام آمدنی کا ہے پھر اس کی دعا کیسے قبول ہو ؟ (مسلم)
6. روزانہ کچھ نہ کچھ ضرور خیرات کیا کریں چاہے تھوڑی ہی رقم کیوں نہ ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:۔ صدقہ اللہ کے غضب کی آگ کو بجھاتا ہے اور بری موت سے بچاتا ہے۔ (ترمذی)
جو ایک گھونٹ پانی یا دودھ یا ایک کھجور سے کسی کا روزہ افطار کرواتا ہے اللہ تعالیٰ اسکو بھی روزہ دار کے برابر ثواب دیتے ہیں اور روزہ دار کے ثواب میں کوئی کمی نہیں ہوتی ہے۔ ( بیہقی)
7. پاک و صاف رہیں :۔
ہو سکے تو روزانہ (ورنہ کم از کم ہر جمعہ کو) مسنون غسل اس طرح کریں :۔  غسل کرتے وقت پہلے دونوں ہاتھوں کو د ھوئیے پھر دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈال کر شرمگاہ صاف کیجئے پھر ہاتھ مٹی پر مار کر (یا صابن سے) دھوئیے پھر نماز جیسا وضو کیجئے (سوائے پیروں کے) اس کے بعد ہاتھوں کی انگلیوں سے سر کے بالوں کی جڑوں کو پانی سے تر کیجئے اور 3 چلو پانی سر میں ڈالیئے پھر سارے بدن (اور سر) پر پانی بہائیے اور آخر میں دونوں پاؤں دھوئیے۔ (بخاری) غسل کرنے سے امراض دور ہوتے ہیںجبکہ نہ کرنے سے بیماریاں لگنے کا خطرہ ہے۔
8. روزانہ کچھ نہ کچھ قرآن ترجمہ کے ساتھ ضرور پڑھیں نیز قرآن پر عمل بھی کریں کیونکہ قرآن ہر بیماری کیلئے شفا ہے اور و جہ اطمینان قلب بھی۔ فرمان الہٰی ہے :
وَ نُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا ھُوَ شِفَآءٌ وَّ رَحْمَۃٌ لِّـلْمُؤْمِنِیْنَ
اور ہم قرآن نازل کرتے ہیں جو مؤمنوں کے لئے رحمت ہے۔ (بنی اسرائیل 17 : آیت82)
اَلاَبِذِکْرِاللّٰہِ  تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ
(ترجمہ) خبردار، اللہ کے ذکر کے ساتھ دل اطمینان میں رہتے ہیں۔ (الرعد 13 : آیت 28)
(یہاں ذکر سے مراد قرآن پڑھنا یا سننا ہے)
9. اللہ تعالیٰ کی ہر نعمت کھا پی کر اَ لْحَمْدُ لِلّٰہِ   کہنا چاہئیے اور ہر نعمت دیکھ کر  سُبْحَا نَ  اللّٰہِ اس لئے کہ شکر کرنے پر اللہ کریم اپنی نعمتیں بڑھاتے ہیں۔ فرمان الٰہی ہے :۔
لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّکُمْ
(ترجمہ) اگر تم شکرکروگے تو میں تمہیں (اور) زیادہ نعمتیں دونگا۔ (ابراہیم 14 : آیت7)
10. تمام حرام کام اور گناہ کبیرہ مثلاً اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا، جھوٹ، غیبت، زنا، شراب، والدین کی نافرمانی،منافقت، حسد، تکبر، ریاکاری، جعل سازی، ظلم، وعدہ اور معاہدہ خلافی، نیز سود کے لین دین سے بچیں۔ عقبہ بن عامررضی اللہ عنہ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے دریافت کیا کہ نجات کس چیز میں ہے تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا :۔ اپنی زبان پر قابو رکھو،اپنے گھر میں رہو اور اپنے گناہوں پر رئو (ترمذی)
چھوٹے گناہوں سے بھی بچیں کیونکہ چھوٹا گناہ بھی حقیقت میں بڑا گناہ ہی ہوتا ہے، اس کو چھوٹا صرف تقابل کی و جہ سے کہتے ہیں جیسے ایک کروڑ کے مقابلہ میں ایک لاکھ ،لیکن حقیقت میں ایک لاکھ بھی بڑا ہے ۔ اگر کسی بڑے گناہ کی سزا ایک سال جہنم میں رہنا ہو اور چھوٹے گناہ کی ایک گھنٹہ، توکیا ہم ایک گھنٹہ بھی جہنم میں رہ سکتے ہیں ؟ لہٰذا ہمیں چھوٹے گناہوں سے بچنے کی بھی اسی طرح کوشش کرنی چاہئے جس طرح ہم بڑے گناہوں سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں جہنم کی آگ سے محفوظ رکھے۔ (آمین)
11. صبح اذان سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے اٹھیں یہ رات کا آخری حصہ، عبادت اور دعائیں قبول ہونے کا بہترین وقت ہے۔ فرمان ِ الٰہی ہے :۔
وَ بِا لْاَسْحَارِ ھُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ
(ترجمہ) اور وہ (میرے نیک بندے) رات کے آخری حصہ میں (سحری کے وقت اپنے گناہوں کی) معافی مانگتے ہیں (الذاریات 51 : آیت 18)
آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:۔ رات کے آخری حصہ میں اور فرض نمازوں کے بعد دعا زیادہ قبول ہوتی ہے (ترمذی)۔ اسلئے نماز تہجداور دعاکا خصوصی اہتمام کریں۔
12. انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہمارے لئے مونچھ اور ناخن کاٹنے، بغل کے بال اکھیڑنے اور زیر ناف بال کاٹنے کی مدت 40دن مقرر ہے۔ (مسلم)
نوٹ:۔40 دن سے زیادہ نہیں گزرنے چاہئیں ورنہ بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ بہتر ہے اگر آپ مذکورہ چاروں کام ہر ہفتہ ہی کر لیں۔ اس سے  اِنْ شَآءَاللہُ تَعَالٰی آپ کی صحت بھی اچھی رہے گی اور ذ ہنی سکون بھی حاصل ہو گا۔ اگر آپ کو یقین نہیں آ رہا ہو تو آزما کر دیکھ لیں  اِنْ شَآءَاللّٰہُ ا لْعَزِیْزُ آپکو عین الیقین بھی ہو جائیگا۔

No comments:

Post a Comment